‏ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کلاؤ اسٹیفورڈ اسمتھ نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کو جیل میں ایک بار پھر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

‏ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کلاؤ اسٹیفورڈ اسمتھ نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کو جیل میں ایک بار پھر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

امریکا کی ریاست ٹیکساس کی فورٹ ورتھ جیل میں قید ڈاکٹرعافیہ کے بارے میں وکیل نے کہا کہ دو ہفتے پہلے ایک گارڈ نے ڈاکٹرعافیہ سے سزا کے طور پر زیادتی کی۔

کلاؤ اسٹیفورڈ اسمتھ نے کہا ہے کہ امریکا کی فورٹ ورتھ جیل میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو مسلسل جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جیل میں ڈاکٹر عافیہ سے ملاقات کے بعد جیو نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس بات کا انکشاف کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ جنسی زیادتی کا سلسلہ ابھی رکا نہیں ہے، جیل میں اب بھی ان کو ریپ اور مسلسل جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عافیہ صدیقی کے وکیل کلاؤ اسٹیفورڈ کا کہنا  تھا کہ جمعرات اور جمعے کے روز ڈاکٹر عافیہ سے ملاقات ہوئی، درمیان میں شیشے کی دیوار حائل تھی، ملاقات کے دوران فون پر گفتگو ہوئی تاہم آواز صاف نہیں آ رہی تھی، ہم نے چیخ چیخ کر بات کی۔

کلاؤ اسٹیفورڈ کا کہنا تھا کہ فون کی خرابی سے متعلق جیل حکام سے شکایت کی اور دو دنوں کے بعد دوسرا فون دیا گیا، اتوار کو ڈاکٹر عافیہ سے ان کی بہن فوزیہ کی ملاقات ہوئی تو عافیہ زار و قطار  رو  رہی تھیں۔

اے مسلمان! تجھے کس چیز نے جہاد سے روک رکھا ہے ؟

َ
اے مسلمان! تجھے کس چیز نے جہاد سے روک رکھا ہے ؟

ازقلم: مولانا محمد مسعود ازہر صاحب

     اے جہاد کے فریضے کو چھوڑنے والے! اے توفیق اور حق کے راستوں سے ہٹنے والے! تُو کن مَحرومیوں میں جا گرا ہے اور کس قدر حق سے دور جا پڑا ہے، کاش! تو بھی بہادروں کے ساتھ مَعرکوں میں حصہ لیتا، تو بھی اللہ تعالیٰ کے راستے میں جان و مال لُٹاتا، مگر تجھے اس سعادت سے روک رکھا ہے یا تو لمبی اُمیدوں نے …… یا موت کے خوف نے …… یا تجھ پر اپنے محَبوب مال اور خاندان کی جدائی شاق ہے …… یا تیرے لئے اپنے بیٹوں، خادموں اور اَہلِ خاندان کے جُھرمٹ سے نکلنا مشکل ہے۔ اے جہاد سے مَحروم رہنے والے! یا تو تیری مَحرومی کا سبب تیرا کوئی پیارا بھائی یا مَحبوب دوست ہے …… یا پھر تو زیادہ سے زیادہ نیک اعمال کرنے میں ایسا لگ گیا ہے کہ جِہاد تجھے یاد ہی نہیں رہا …… یا تو اپنی خوبصورت اور باوقار بیوی کی وجہ سے رُکا ہوا ہے …… یا تیری عزَّت اور تیرا منصب تیرے پاؤں کی بیڑی بنا ہوا ہے …… یا تو اپنی خوبصورت کوٹھی اور سائے دار باغات میں مست ہو چکا ہے …… یا پھر شاہانہ لباس اور لذیذ کھانے تجھے جہاد میں نہیں نکلنے دیتے، ان چیزوں کے عِلاوہ اور کچھ ایسا نہیں جو تجھے تیرے رب سے دور کردے اور اگر ان چیزوں نے تجھے تیرے رب سے دُور کر رکھا ہے تو یہ تیرے لئے اچھی بات نہیں ہے۔ کیا تو نے اپنے رب کا یہ فرمان نہیں سنا؟

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مَا لَکُمۡ  اِذَا قِیۡلَ لَکُمُ انۡفِرُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ اثَّاقَلۡتُمۡ  اِلَی الۡاَرۡضِ ؕ اَرَضِیۡتُمۡ بِالۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا مِنَ الۡاٰخِرَۃِ ۚ فَمَا مَتَاعُ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا فِی الۡاٰخِرَۃِ  اِلَّا قَلِیۡلٌ ﴿۳۸﴾

اے ایمان والو! تمہیں کیا ہوا جب تمہیں کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں کُوچ کرو تو زمین پر گرے جاتے ہو کیا تم آخرت کو چھوڑ کر دُنیا کی زندگی پرخوش ہوگئے ہو دُنیا کی زندگی کا فائدہ تو آخرت کے مُقابَلے میں بہت ہی کم ہے ﴿ توبه: ۳۸﴾

مجاہدین ساتھی متوجہ ہوں:

مجاہدین ساتھی متوجہ ہوں:

کاتب: مفتی ندیم خان درویش

        پیارے پیغمبر صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے بارے میں آتا ہے کہ فتح مکہ کے دن سواری پر تشریف فرما تھے اور عاجزی کا یہ عالم تھا کہ سر مبارک اتنا نیچھے فرمایا تھا کہ قریب سواری کے پشت کے ساتھ لگ جائے۔ حالانکہ یہ تو بڑے بڑے باتوں والا دن تھا۔ لیکن آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے انتہائی عاجزی فرمائی ۔

     لہذا بعض ساتھیوں کو دیکھا گیا کہ جب مجاہدین کمین مارے یا چھاپہ ناکام کرلیں تو بعض فخریہ قسم کے  علامات پوسٹوں پر لگاتے ہیں۔ مثلا بعض لوگ یہ نشان “💪” لگاتے ہیں۔ تو بظاہر یہ چیز اچھی نہیں بلکہ اس کی بجائے یہ لکھا جائے :

” اگر چہ ہم کمزور ہیں اسباب کی کمی ہے لیکن اللہ تعالیٰ کے مدد ونصرت سے ہمیں فتح ہوگا” وغیرہ وغیرہ یعنی عاجزی کے جملے لکھنا چاہئے ۔واللہ تعالیٰ اعلم و علمہ اتم و اکمل۔

غزه کا شہید بچے کی وصیت نامہ

غزه کا شہید بچے کی وصیت نامہ

غزہ کا ایک بچہ “محمد عبد القادر الحسينی” شہادت سے پہلے ایک وصیت لکھ کر چھوڑتا ہے۔اس وصیت کا ایک ایک لفظ ایٹم بم ہے اگر دل میں ایمان اور احساس باقی ہو۔
حسینی بچہ لکھتا ہے:
“اگر میں اس جنگ میں شہید ہو جاؤں اور دنیا سے چلا جاؤں تو میں عرب (اور مسلم) حکمرانوں کو ہرگز معاف نہیں کروں گا جنہوں نے ہمیں بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔
ہم نے بہت مشکل دن گزارے، بغیر کھانے پینے اور محاصرے میں۔۔کم عمری کے باوجود میرے بال سفید ہوگئے۔
اللہ تمہیں معاف نہ فرمائے، تم سے درگزر نہ فرمائے۔
اللہ کی قسم! میں سات زمینوں اور آسمانوں کے خالق سے تمہاری شکایت کروں گا۔
میرں ماں! مجھے معاف کرنا، میں تم سے بہت محبت کرتا ہوں، میری جدائی پر غم نہ کرنا۔
(تمام عرب عوام کے نام لیتے ہوئے لکھا کہ)
“غزہ تمہارے پاس امانت ہے، غزہ کو اپنے حال پر نہ چھوڑنا۔۔۔۔ غ_زہ کو نہ بھولنا، میں تمہیں قسم دیتا ہوں اور اس کی وصیت کرتا ہوں۔ مجھے تم سب سے محبت ہے بہت زیادہ۔ پس تم ہمیں بے یار و مددگار مت چھوڑو۔ میرا خط امانت ہے، اسے پھیلا مت دینا۔”
“میں شہید ہوں ان شاءاللہ”

عبد القادر الحسینی
تاریخ: 25/3/2024ء