فوج اور عسکری اداروں میں کام کرنے والوں کو پیغام !

فوج اور عسکری اداروں میں کام کرنے والوں کو پیغام !

مفتی ابو منصور عاصم نور ولی محسود (حفظه الله )

پاکستان کے فوجی اداروں میں کام کرنے والوں کو ہمارا یہ پیغام ہے کہ آپ بھی اس مٹی اور وطن کے بیٹے ہیں، آپ کے آباء و اجداد نے پاکستان سے الحاق اس شرط پر کیا تھا کہ یہاں ایک آزاد اور خود مختار اسلامی نظام ہو گا، لیکن گزشتہ ستتر (۷۷) سالوں سے یہ بات خوب واضح ہو گئی کہ پاکستان پر جو غلام اور کرائے کا فوجی اور سیاسی ٹولہ مسلط ہے وہ فقط استعماری قوتوں کے نوکر ہیں، ان کے مفادات کے لیے کرایہ پر کام کرتے ہیں، ان کے مفادات کے لئے ہمارے وطن اور عوام پر غیروں کی جنگیں مسلط کرتے رہتے ہیں اور نہیں چاہتے کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار اسلامی نظام کا مالک ہو کر اسلامی دنیا کی قیادت کر سکے اور اسلامی دنیا کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے میں کردار ادا کرے، اور یہ غلام ٹولہ اسی کوشش میں ہے کہ زیادہ سے زیادہ ڈالر جمع کر کے ریٹائر منٹ کے بعد اپنے آقاؤں کے یہاں (یعنی مغربی دنیا میں ) جائیدادیں خرید کر فیملی سمیت وہاں منتقل ہو جائیں، اور تسلسل کے ساتھ اسی طرح ہوتا رہتا ہے۔
تو اس رواں جنگ میں آپ لوگ چند ہزار روپوں کے عوض ان غلام و عیاش جرنیلوں اور ان کرپٹ سیاستدانوں کے مفادات کے لیے ان مجاہدین کے ہاتھوں حرام موت کیوں مرنا چاہتے ہیں، جنہیں پانچ سو جید اور ممتاز علماء کرام و مفتیانِ عظام کے عظیم الشان فتویٰ کی تائید حاصل ہے؟ جس کی روشنی میں آئے دن مجاهدین اسلام پاکستان کی ڈالر خور، دختر فروش اور غلام فوج کے خلاف کارروائیوں میں مصروف عمل ہیں۔
اگر آپ اپنی دینی و ایمانی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اس غلام اور اسلام دشمن صف سے نکل آئیں اور اپنے مجاہدین بھائیوں کے ساتھ جہاد کی مبارک صف میں کھڑے ہو جائیں یا فوجی صف کے اندر اپنی بندوقوں کے بیرلز کسی غلام اور اسلام دشمن جرنیل کی طرف کر کے اس کا کام تمام کر دیں تو اس میں آپ حضرات کی حقیقی نجات اور کامیابی ہے ، آپ کا یہ مبارک اقدام اور جہاد وطن عزیز کی آزادی، خود مختاری اور استحکام کی طرف ایک اہم پیش رفت ثابت ہو سکتا ہے۔

جو بھی کسی بھی بہانے یا عنوان سے ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی کرے گا وہ نتائج کا ذمہ دار ہوگا – افغان وزارت دفاع

جو بھی کسی بھی بہانے یا عنوان سے ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی کرے گا وہ نتائج کا ذمہ دار ہوگا – افغان وزارت دفاع

پاکستان کے وزیر دفاع کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے افغان وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ: “افغانستان کی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی کے امکان کے بارے میں پاکستان کے وزیر دفاع کا حالیہ بیان ایک غیر سوچی سمجھی حرکت اور پانی کو کیچڑ بنانے کی کوشش ہے جو کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔ پاکستان کی قیادت کو کسی کو بھی حساس مقامات پر ایسے غیر سنجیدہ بیانات دینے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جو بھی کسی بہانے یا عنوان سے ملکی سالمیت کو پامال کرے گا وہ اس کے نتائج کا ذمہ دار ہوگا۔ 

امارت اسلامیہ افغانستان کا بنیادی موقف یہ ہے کہ وہ افغانستان کی سرزمین کسی غیر ریاستی عناصر کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔

اس سے قبل جمعہ کو پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام آباد افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پر حملہ کر سکتا ہے اور یہ بین الاقوامی قانون کے خلاف نہیں ہوگا کیونکہ کابل پاکستان کو دہشت گردی ایکسپورٹ کر رہا تھا اور برآمد کنندگان کو وہاں پناہ دی جا رہی تھی۔

حکومت بلوچستان کی طرف سے آج جاری کی گئی پریس کانفرنس میں حقائق سے منافی تشریحات کرنے کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔

حکومت بلوچستان کی طرف سے آج جاری کی گئی پریس کانفرنس میں حقائق سے منافی تشریحات کرنے کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔

وزیر اطلاعات بلوچستان ضیاء لانگو کی پریس کانفرنس میں مولوی نصر اللہ منصور فک اللہ اسرہ کے حوالے سے مکمل تردید کرتے ہیں مولوی منصور فک اللہ اسرہ بلوچستان کی تشکیل پر گزشتہ کافی عرصہ سے موجود تھے اور وہاں سے انکی گرفتاری عمل میں آئی۔ ان کی تشکیل جیسا کہ انکے اپنے بیان سے بھی واضح ہے کہ جنوبی وزیرستان سے کی گئی ۔
تحریک طالبان پاکستان کی پوری قیادت الحمدللہ اپنے علاقوں میں منظم انداز میں موجود ہے
تحریک طالبان پاکستان اپنے بیانات میں بارہا واضح کر چکی ہے کہ ہمارا کوئی بیرونی ایجنڈا نہیں ہے اسی طرح  سی پیک کے حوالے سے مولوی صاحب کی تشکیل کا کوئی تعلق نہیں تھا۔ راء کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے پوری پاکستانی قوم جانتی ہے کہ کشمیر کا سودا کس نے کیا؟ تجارت کی پینگیں ہندوستان کے ساتھ بڑھانے کے لئے کون بیقرار ہے؟ پوری قوم پر واضح ہے کہ اس ملک پر مسلط سیکیورٹی ادارے ہی ان سب منصوبوں کے روحِ رواں ہیں
اسی طرح بی ایل اے یا کسی بھی دیگر تنظیم کے ساتھ ہمارا کسی بھی قسم کا  کوئی تنظیمی تعلق نہیں ہے البتہ تحریک طالبان پاکستان  بلوچ عوام کے حقوق کی حمایت کرتی ہے اور انکی جدوجہد کو سراہتی ہے ـ
الحمدللہ امارت اسلامیہ کے ساتھ اپنے تعلق کی تردید نہیں کرتے البتہ اس حوالے سے یہ دعویٰ کہ ہمیں انکی طرف سے مالی و افرادی مدد فراہم کی جاتی ہے بالکل حقائق کے منافی ہے ۔
اس حوالے سے ہم وضاحت کرتے چلیں کہ مولوی منصور فک اللہ اسرہ سے بیان  دوران گرفتاری بدنام زمانہ پاکستانی خفیہ اداروں کے تشدد کے بعد لیا گیا ہے۔اور جن اداروں اور افراد نے یہ حرکت کی ہے ان شاءاللہ ہم ان سے اپنے قیدی بھائیوں کا جلد بدلہ بھی لیں گے ـ اور کٹھ پتلی وزیر اطلاعات ضیاء لانگو اور دیگر کو اپنے کئے کا خمیازہ بھی بھگتنا ہوگا ان شاءاللہ

محمدخراسانی
ترجمان: تحریک طالبان پاکستان

19/ ذی الحجہ /1445ھـ ق
26/ جون / 2024

مجاہد بننے کی خواہش کرنا

​​مجاہد بننے کی خواہش کرنا

جہاد میں شرکت کرنے کے لیے سب سے پہلی چیز دل میں خواہش کا ہونا کہ آپ بھی مجاہدین کے ساتھ مل کر کفار سے لڑیں ۔اللہ کے رسول ﷺنے فرمایا’’جوبھی اس حال میں مرا کہ اس نے نہ کبھی جہاد میں شرکت کی اور نہ ہی اس کے دل میں اس کی آرزو تھی وہ نفاق کی ایک حالت میں مرا ‘‘(صحیح مسلم)۔اس بات کا اندازہ کرنے کے لیے کہ آپ کے دل میں واقعی مجاہد بننے کی خواہش موجود ہے یانہیں قرآن کی اس آیت سے مدد لے سکتے ہیں ۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:﴿وَ لَوْ اَرَادُوا الْخُرُوْجَ لَآ دُّوْا لَہٗعُدَّةً . . .﴾’’اگر ان کا جہاد میں نکلنے کا واقعی ارادہ ہوتا تو وہ اس کے لیے کچھ تیاری کرتے ‘‘(توبہ::۴۶)
دفاعی جہاد کی پانچ شرائط علماء نے بیان کی ہیں ۔مثلاً ابوقدامہ کے نزدیک :مسلم ہو،بالغ ہو،تنگ دست نہ ہو اور جسمانی معذور نہ ہو۔تنگ دست آدمی کا عذر صرف ایسی صورت میں قبول ہوگا جب کوئی شخص ا س کو معاشی طور پر سہارا دینے کے لیے تیار نہ ہو۔جس کسی کو شدید بیماری لاحق ہووہ بھی معذور ہوگا۔لیکن اگر کسی کے دل میں جہاد کی خواہش ہی موجود نہیں توایسے معذور کا عذر اللہ کے نزدیک قبول نہیں ہوگا۔کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے سورۃ التوبہ کی آیت ۹۲ میں فرمایا ہے کہ :
﴿ وَّ لَا عَلَی الَّذِیْنَ اِذَا مَا اَتَوْکَ لِتَحْمِلَہُمْ قُلْتَ لَآ اَجِدُ مَآ اَحْمِلُکُمْ عَلَیْہِ ص تَوَلَّوْا وَّ اَعْیُنُہُمْ تَفِیْضُ مِنَ الدَّمْعِ حَزَنًا اَلاَّ یَجِدُوْا مَا یُنْفِقُوْنَ توبۃ:(92)
’’ان لوگوں پربھی کوئی الزام نہیں جنہوں نے آپ سے درخواست کی کہ آپ ان کے لیے سواری مہیا کریں اور آپ نے فرمایا کہ ’میرے پاس تمہارے لیے سواریوں کا انتظام نہیں ‘تو وہ واپس پلٹ گئے اس حال میں کہ ان کی آنکھوں میں آنسو جاری تھے اس غم کے مارے کہ وہ جہاد میں جانے کے لیے خود رقم کا بندوبست نہیں کرسکتے‘‘۔

کل رات مسلح حملہ آوروں نے قلات میں اسکالکو گیس فیلڈ کے قریب سیکیورٹی فورسز کے بیس کیمپ سمیت 3 پاکستانی فوجی ٹھکانوں پر حملہ کر کے قبضہ کر لیا ہے، آج صبح ایک بار پھر جھڑپیں شروع ہوئیں جب پاکستانی ہیلی کاپٹرز نے کمانڈوز کو علاقے میں پیراڈراپ کیا، مقامی ذرائع کے مطابق حملوں میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں

مسلمانوں پر مسلط ذلت و رسوائی کا سبب اور اس کا قطعی و یقینی حل !!

مسلمانوں پر مسلط ذلت و رسوائی کا سبب اور اس کا قطعی و یقینی حل !!

پورا ملک پہلے سے ہی فحاشی و عریانی کے لپیٹ میں ہے اور بے حیائی کے نت نئے طریقے اور اس کے عجیب و غریب نتائج سامنے آرہے ہیں جس کا تصور کرتے ہوئے بھی ایک بندہ مومن کانپ اٹھتا ہے لیکن اس بے حیائی و فحاشی کا روزانہ مشاہدہ کرنے کے باوجود بھی کوئی مسلمان کلمہ حق کہنے اور اس نظام بدی سے بغاوت کرنے پر آمادہ نہیں جس کا نتیجہ یہی نکلنا تھا کہ اب میوزک پروگرام اور فحاشی و عریانی کی محفلیں اللہ کے گھروں کے دروازوں پر منعقد ہونے لگی ؛ کیا اس سے بھی بڑی ذلت ، رسوائی اور پستی کا تصور ممکن ہے ۔۔۔ ؟

تمام مسلمان سنجیدگی سے ان حالات پر غور و فکر کریں ۔۔ ذلت و رسوائی کے حقیقی اسباب کا ادراک کرتے ہوئے اس کے تدارک کا وہی حل تلاش کریں جو وقت کے ضیاع کی بجائے حقیقی طور پر حل ہی ہو اور یہ تب ہی ممکن ہے کہ ہم سب قرآن و سنہ کی طرف رجوع کرنے والے بنیں اور اپنے تمام مسائل اور اس کا حل تلاش کرنے کے لئے شریعت مطہرہ ہی کو ” حرف آخر ” سمجھ کر اس راہ پر چلنے کا عزم مصمم کرلیں ۔۔۔ تو آئیے موجودہ دور میں مسلمانوں پر مسلط اس ذلت و رسوائی کا حقیقی سبب اور اس کا سو فیصد قطعی و یقینی حل تلاش کرتے ہیں ۔۔۔ 👇👇👇

  • رسول اللّٰه ﷺ نے فرمایا کہ:

جب تم بیع عینہ (سُودی کاروبار) کرنے لگو گے؛ گایوں بیلوں کے دُم تھام لو گے؛ کھیتی باڑی (دنیاوی کاروبار اور فقط پیسے کمانے) میں مست و مگن رہنے لگو گے اور جہاد کو چھوڑ دو گے … تو اللّٰه تعالیٰ تم پر ایسی ذلت مسلط کر دے گا جس سے تم اس وقت تک نجات و چھٹکارا نہ پا سکو گے جب تک اپنے دین (جہاد اور شریعت) کی طرف لوٹ نہ آؤ گے جس کے تم پابند تھے۔

{ابوداؤد 3462 • مسند احمد 5871}

امن کمیٹیوں اور بالخصوص ضلع دیر کی عوام کے نام تحریک طالبان پاکستان کا پیغام

امن کمیٹیوں اور بالخصوص ضلع دیر کی عوام کے نام تحریک طالبان پاکستان کا پیغام

جیسا کہ آپ سب کو پتہ ہے کہ تحریک طالبان پاکستان دو دہائیوں سے پاکستان پر مسلط سیکیورٹی اداروں اور ان کے مظالم کے خلاف برسر پیکار ہے۔ اور اس ملک پر مسلط ٹولے سے  عوام کو نجات دلاکر تمکین کے حصول کے بعد اسلامی نظام کے لئے مصروف عمل ہے۔

ہم بارہا اس بات کی بھی وضاحت کرچکے ہیں کہ ہماری جنگ اس ملک پر قابض فوج اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف ہے اس لئے پوری قوم اور خاص کر ضلع دیر کی غیور عوام سے گزارش ہے کہ وہ لشکر کشی یا امن کمیٹی کے نام پر اس فوج کا ساتھ دینے سے گریز کریں اور ان کے ہر قسم کی معاونت سے دور رہیں تاکہ سیکیورٹی اداروں کی  ہمیں اور ہماری غیور عوام کو  آپس میں  لڑوانے کی سازش ناکام ہو ـ

محمدخراسانی
ترجمان: تحریک طالبان پاکستان

15/ ذی الحجہ /1445ھـ ق
22/ جون / 2024

یہ افریقی ملک برکینا فاسو میں جہادی گروپس کے علاقے دکھائے گئے ہیں۔

یہ افریقی ملک برکینا فاسو میں جہادی گروپس کے علاقے دکھائے گئے ہیں۔

پیلا رنگ القاعدہ اور سبز رنگ داعش کی موجودگی دکھاتا ہے۔

افریقی دفاعی مبصرین کے مطابق القاعدہ جنگجو پہلی بار Benin کی ریاست سے شمالی نائیجیریا میں داخل ہو رہے ہیں۔

آزمائش

آزمائش

نبیﷺ نے فرمایا:

“بیشک بندے کیلئے جب اللہ کے ہاں کوئی مقام و مرتبہ مقدر ہو چُکا ہو، اور وہ اپنے اعمال کی بناء پر اُس تک نہ پہنچ سکتا ہو؛ تو اللہ اُسے اُس کے اپنے جسم یا مال یا اولاد کی آزمائش میں ڈال دیتا ہے، پھر اللہ اُسے صبر کی توفیق بھی دیتا ہے، حتیٰ کہ اُسے اُس مقام و مرتبہ تک پہنچا دیتا ہے؛ جو اللہ کی طرف سے پہلے ہی سے اُس کیلئے مقدر ہو چُکا ہوتا ہے !”

(سنن ابوداؤد : 3090)

برکینا فاسو میں جنرل ابراھیم ترورے کی فوج میں اختلافات کی چہ مگوئیاں ہیں، پچھلے ہفتے القاعدہ جنگجووں کے بدترین حملے….

برکینا فاسو میں جنرل ابراھیم ترورے کی فوج میں اختلافات کی چہ مگوئیاں ہیں، پچھلے ہفتے القاعدہ جنگجووں کے بدترین حملے میں 100 سے زائد برکینا فاسو فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ابراھیم ترورے نے حکومت گرنے کے خدشے کی وجہ سے 48 گھنٹے کے لئے قریبی روسی کیمپ میں پناہ لی۔


امریکی فوج کا نائیجر سے انخلاء جاری ہے اور وہاں بھی روسی فوج امریکیوں کی جگہ لے رہی ہے۔ مغربی افواج کے انخلاء کے بعد جس طرح روسی اور مقامی افریقی افواج مقامی آبادیوں کا قتل عام کر رہی ہیں، اس سے ان ممالک کی عوام اور افواج دونوں میں بد دلی پھیل رہی ہے۔


مغربی افریقہ میں روسی فورسز کی آمد کے بعد جنگ حکمت میں مقامی ابادی کا قتل عام شروع ہو چکا ہے اور صورت حال یہی جاری رہی تو چند سال میں ہم ان مغربی افریقہ کے ان ممالک (نائیجر، برکینا فاسو اور مالی) میں عراق و شام والا منظر نامہ دیکھیں گے۔