مجاہدین اسلام اور اسلام دشمن قوتوں کے لئے تحریک طالبان پاکستان کا پیغام

مجاہدین اسلام اور اسلام دشمن قوتوں کے لئے تحریک طالبان پاکستان کا پیغام

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

تحریکِ طالبان پاکستان کے مشرتابہ کی طرف سے مجاہدین اسلام کے لئے ھدایات اور اسلام دشمن قوتوں کے لئے تنبیہ
(۱) تحریک طالبان پاکستان کے تمام مجاہدین کو اطلاع دی جاتی ہے کہ وطن عزیز پر مسلط غلام فوج اور تمام سرکاری سیکیورٹی اداروں سے تعلق رکھنے والے افراد دورانِ ڈیوٹی ہرجگہ ہمارے عسکری اہداف ہوں گے۔
(۲) غلام فوج اور تمام سرکاری سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو اطلاع دی جاتی ہے کہ دو ماہ تک اپنے لئے  حلال روزگار کو تلاش کریں دو ماہ بعد اگر دورانِ ڈیوٹی نہ بھی ہوں تو پھر بھی ہمارے عسکری اہداف میں شامل ہوں گے۔ اگر سیکیورٹی اداروں کے اہلکار مجاہدین کہ ہاتھوں گرفتار ہو جائیں تو پھر گرفتار سیکیورٹی اہلکاروں کے رشتہ دار اور متعلقین مجاہدین کے ہاں رہائی کے لئے مجاہدین کو تنگ نہ کریں، بلکہ ان دو مہینوں میں اپنے ان رشتہ داروں اور متعلقین پر کوشش کریں کہ پشتونوں، بلوچوں اور پاکستان کی دیگر اقوام کے ان قاتل اداروں میں نوکری کرنا چھوڑ دیں ۔
(۳) پاکستان کی غلام فوج اور غلام سیکیورٹی اور خفیہ ادارے مجاہدین کے رشتہ داروں کے ساتھ جو مظالم کرتے ہیں اگر ان کے اوپر ان مظالم کا سلسلہ نہیں روکا جاتا تو مجاہدین بھی بالمثل عمل کرنے پر مجبور ہوں گے۔

محمد خراسانی
ترجمان: تحریک طالبان پاکستان

08/ ربیع الثانی /1446ھـ ق
11/ اکتوبر / 2024 ء

  جمعہ کے دن کی سنتیں

  جمعہ کے دن کی سنتیں

🔘 غسل کرنا
بخاری،الدھن الجمعۃ، حدیث نمبر:۸۳۴۔

🔘 مسواک کرنا
ابن ماجہ،ماجاء فی الزینۃ یوم الجمعۃ، حدیث نمبر:۱۰۸۸۔

🔘 صاف کپڑے پہننا
سنن ابوداؤد،فی الغسل یوم الجمعۃ، حدیث نمبر:۲۹۰۔

🔘 ناخن کاٹنا
شعب الایمان،باب یقلم اظفارہ،یقص شاربہ یوم، حدیث نمبر:۲۶۴۵۔

🔘 تیل لگانا (خوشبو بھی لگاسکتے ہیں اور اسکی دلیل اسی حدیث میں موجود ہے)
بخاری،الدھن للجمعۃ، حدیث نمبر:۸۳۴

🔘 سورہ کہف
السنن الكبري للبيهقي باب فضل الجمعة، حدیث نمبر:۶۰۸جلدنمبر:۱/۲۰۵

🔘 زیادہ سے زیادہ درود شریف پڑھنا
ابوداود، بَاب فَضْلِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَلَيْلَةِ الْجُمُعَةِ، حدیث نمبر:۸۸۳۔

📍- *|[ اللهم صل على محمد … ]|*

👈 سيدنا أنس بن مالك رضي الله عنه فرماتے ہیں کہ رسول الله – صلی الله عليه وسلم – نے فرمایا :

“جمعے کے دن اور جمعے کی رات مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو ؛ پس جو مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہے الله اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے !”

📕 – *|[ صحيح الجامع : ١٢٠٩ ]|*

👈 امام *شافعی* رحمه الله فرماتے ہیں :

“مجھے ہر حال میں نبی صلی الله علیه وسلم پر کثرت سے دورد بھیجنا پسند ہے، مگر جمعہ کے دن اور رات کو بہت ہی محبوب ہے۔”

📕 – *|[ الأم : ٢٣٩/١ ]|*

👈 امام *ابن حجر* رحمه الله نقل کرتے ہیں :

“نبی صلی الله علیه وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا، وباؤں اور دیگر بڑی مصیبتوں کے خاتمے کا بہت بڑا سبب ہے !”

📕 – *|[ بذل الماعون : ٣٣٣ ]|*

دعا اور درود شریف

دعا اور درود شریف !

“جو شخص اللَّه سے کوئی حاجت مانگنا چاہتا ہے، پس وہ دعاء نبیﷺ پر درود بھیج کے شروع کرے، پھر اللَّه سے اپنی حاجت طلب کرے، پھر نبیﷺ پر درود بھیج کر دعاء ختم کرے؛
بیشک اللَّه تعالیٰ دونوں دعاؤں کو قبول کرنے والا ہے، اور وہ اُن (دعاؤں) کے درمیان جو کچھ (مانگا) ہے، اُسے عطاء کرنے کیلئے بہت سخی ہے !”

أبو سليمان الدَّاراني رحمه الله
(تفسير القرطبی : 235/14)

“بیشک دعاء کے آغاز، درمیان اور آخر میں نبیﷺ پر درود پڑھنا؛ ایک بڑا ہی اہم سبب ہے، جِس کے ذریعے ساری دعاؤں کی قبولیت کی اُمید کی جا سکتی ہے !”

ابن تيمية رحمه الله
(اقتضاءالصراط المستقيم : 249/2)

آنے والا پیغام!!ڈیل میں تبادلہ ہوا یا بمباری سے مارا گیا

الرسالة القادمة!!
إفراج بصفقة؟ أم قتل بقصف!

The Upcoming Message!!
Exchanged in a Deal or Killed by a Bombing

آنے والا پیغام!!
ڈیل میں تبادلہ ہوا یا بمباری سے مارا گیا۔

ہفتہ، 7 ستمبر 2024، 23:56 یروشلم وقت

دن 337… القسام دشمن حکومت اور معاشرے کو پیغام بھیجتا ہے۔

القسام – خصوصی:

شہید عزالدین القسام بریگیڈز نے مسلسل 337ویں روز بھی غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں میں گھسنے والی صہیونی فوجوں کا مقابلہ جاری رکھا ہے جس کے نتیجے میں اب تک دشمن کے سینکڑوں افسر اور فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔ سیکڑوں گاڑیوں کی مکمل یا جزوی تباہی کے علاوہ دسیوں ہزار افراد زخمی ہوئے۔

القسام بریگیڈز کے ملٹری میڈیا نے آج شام بروز ہفتہ 04 ربیع الاول 1446 ہجری بمطابق 07 ستمبر 2024 کو ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں دشمن حکومت اور صہیونی معاشرے کو پیغام دیا گیا ہے جس کا عنوان ہے۔ اگلا پیغام: معاہدے کے ذریعے رہائی یا بمباری کے ذریعے قتل۔

ویڈیو کلپ میں دشمن کے متعدد قیدیوں کی تصویریں شامل ہیں جو غزہ کی پٹی پر جاری جارحیت کے دوران قابض طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں مارے گئے تھے، اس پیغام میں صہیونی فوجی “فاؤل ایشیائی” کی تصویر دکھائی گئی تھی۔ جس کا کارڈ نمبر (2141279293) تھا اور وہ گزشتہ سال 9 نومبر کو ایک صہیونی بمباری میں مارا گیا تھا۔

ویڈیو کلپ میں قیدی، “آریہ زادمانووچ” کی تصویر بھی دکھائی گئی، جس کے پاس کارڈ نمبر (0010185791) ہے، جو 17 نومبر کو اپنی حراست کی جگہ کے ارد گرد صہیونی بمباری کے نتیجے میں گھبراہٹ کے حملوں کی وجہ سے مر گیا تھا۔ قیدی کی تصویر کے علاوہ، سپاہی سار باروچ، جس کے پاس کارڈ نمبر تھا (207775032) وہ 8 دسمبر کو قبضے کے ذریعے اسے بازیاب کرنے کی ناکام کوشش کے دوران مارا گیا تھا۔

القسام بریگیڈز نے ویڈیو کلپ کا اختتام عربی اور عبرانی میں لکھے گئے ایک جملے کے ساتھ کیا جس میں کہا گیا تھا: ’’ڈیل کے ذریعے رہا کرو یا بمباری کے ذریعے مار ڈالو… معاملہ نیتن یاہو کے ہاتھ میں ہے۔‘‘

طوفان الاقصیٰ کی جنگ 7 #اکتوبر 2023ء بروز ہفتہ صبح سویرے شروع ہوئی، مجاہدین نے غزہ کی پٹی میں بستیوں اور فوجی مقامات پر زمینی، سمندری اور فضائی حملوں کے ذریعے سیکڑوں صیہونی فوجیوں اور غاصبوں کو ہلاک اور گرفتار کیا۔

القسام نے دو مقتول قیدیوں کے خطوط “لبنوف” اور “گٹ” شائع کیے ہیں

القسام نے دو مقتول قیدیوں کے خطوط “لبنوف” اور “گٹ” شائع کیے ہیں۔  

القسام – خصوصی:

Carmel Gat:”I hope I have a family left to return to”
كارميل جات: “أنا آمل أن تكون بقيت لي عائلة كي أعود لها”

کیریمل آیا: “مجھے امید ہے کہ میرے پاس واپس جانے کے لیے ایک خاندان باقی ہے۔”

Alexander Lobanov:” And now you continue to fail in every attempt to release us alive”
الكسندير لوبنوف: “أنتم فقط تحاولون قتلنا لأجل عدم عمل صفقة”

الیگزینڈر لوبنوف: ’’تم صرف ہمیں مارنے کی کوشش کر رہے ہو تاکہ کوئی معاہدہ نہ ہو۔‘‘

بدھ، 04 ستمبر 2024، 23:30 یروشلم وقت

القسام نے دو مقتول قیدیوں کے خطوط “لبنوف” اور “گٹ” شائع کیے ہیں۔  

القسام – خصوصی:

شہید عزالدین القسام بریگیڈز کا مسلسل 334 ویں روز بھی غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں میں گھسنے والی صیہونی افواج کا مقابلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک دشمن کے سینکڑوں افسر اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ سیکڑوں گاڑیوں کی مکمل یا جزوی تباہی کے علاوہ دسیوں ہزار زخمی۔

القسام بریگیڈز کے ملٹری میڈیا نے آج بروز بدھ 01 ربیع الاول 1446 ہجری بمطابق 04 ستمبر 2024 عیسوی کو دو صہیونی قیدیوں کے دو پیغامات شائع کیے، ان چھ قیدیوں میں سے جن کی لاشیں دشمن نے چند روز قبل برآمد کی تھیں۔ اور جنہوں نے قتل ہونے سے پہلے دشمن حکومت اور معاشرے کو ویڈیو پیغامات ریکارڈ کیے تھے۔

مقتول قیدی الیگزینڈر لوبنوف نے بتایا کہ اسے گزشتہ اکتوبر کی سات تاریخ کو ریم کی تقریب سے پکڑا گیا تھا اور غزہ میں دشمن کے قیدی خوراک، پانی اور بجلی کی بنیادی ضروریات کی کمی کے باعث انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں، اور یہ کہ وہ مسلسل خوف اور نیند میں دشواری کا شکار ہیں۔

لوبنوف نے نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو ایک پیغام بھیجا: “آپ نے 7 اکتوبر کو ہمیں نظر انداز کیا، اور اب آپ ہمیں زندہ رہا کرنے کی ہر کوشش میں ناکام رہے ہیں۔” کہ آپ کوئی معاہدہ نہیں کرتے، اور میں اپنے دوستوں اور لوگوں سے مدد مانگ رہا ہوں “اسرائیل”، “میں نے اپنی حاملہ بیوی، ایک دو سالہ بیٹا اور بیمار والدین کو چھوڑا ہے”، “باہر جاؤ۔” جب تک ہم زندہ ہیں، سڑکوں پر مظاہرہ کریں اور ہمیں یہاں سے نکالنے کے لیے سب کچھ کریں۔

جبکہ مردہ قیدی کارمل گھاٹ نے بتایا کہ اسے گزشتہ اکتوبر کی سات تاریخ کو اس کے والد کے گھر سے پکڑا گیا تھا اور وہ پانی، خوراک یا صفائی ستھرائی کے سامان کے بغیر مشکل حالات میں زندگی گزار رہی ہے اور اس کے بارے میں وہ کچھ نہیں جانتی۔ قیدی جو اس کے ساتھ تھے، سوچ رہے تھے: “مجھے نہیں معلوم کہ میں یہاں سے زندہ نکلوں گا یا نہیں، یہاں نشانہ بنانا بند نہیں ہوتا۔”

مرنے والے قیدی نے مزید کہا کہ وہ، اس کے خاندان اور بیری کے رہائشیوں کو ان کی قسمت پر چھوڑ دیا گیا ہے، اور وہ امید کرتی ہے کہ نیتن یاہو کی سربراہی میں دشمن حکومت اس غفلت اور اس بمباری کو روکے گی اور قیدیوں کو ان کے گھروں کو لوٹائے گی۔ انہوں نے صہیونی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قیدیوں کی واپسی کے لیے مظاہرے جاری رکھیں اور ان کی زندگیوں کے لیے جدوجہد جاری رکھیں، “ہمت نہ ہاریں، کسی کو مذاکرات کا دروازہ بند نہ ہونے دیں۔”

القسام مجاہدین غزہ کی پٹی کے تمام جنگی مورچوں میں گھسنے والی دشمن کی فوجوں کے ساتھ بھاری اور درمیانے ہتھیاروں کے ساتھ شدید جھڑپوں میں مصروف ہیں، اس کے علاوہ گاڑیوں، دھماکہ خیز آلات، اینٹی آرمر میزائلوں، قلعہ بندیوں اور افراد کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ 

طوفان الاقصیٰ کی جنگ 7 اکتوبر 2023ء بروز ہفتہ صبح سویرے شروع ہوئی، مجاہدین نے غزہ کی پٹی میں بستیوں اور فوجی مقامات پر زمینی، سمندری اور فضائی حملوں کے ذریعے سیکڑوں صیہونی فوجیوں اور غاصبوں کو ہلاک اور گرفتار کیا۔

ترک جہاد باہمی عداوت کا سبب ہے !!

ترک جہاد باہمی عداوت کا سبب ہے !!

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

مسلمان جب “جہاد فی سبیل اللہ” کو ترک کردیتے ہیں تو انکی سزاء یہ ہوتی ہے کہ اللہ تعالی ان میں عداوت پیدا فرمادیتے ہیں، جسکی وجہ سے یہ آپس میں ایک دوسرے کے قتل کے درپے ہوجاتے ہیں اور مختلف جماعتوں میں بٹ جاتے ہیں۔

قَدْ يَكُونُ الْعَذَابُ مِنْ عِنْدِهِ وَقَدْ يَكُونُ بِأَيْدِي الْعِبَادِ فَإِذَا تَرَكَ النَّاسُ الْجِهَادَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَدْ يَبْتَلِيهِمْ بِأَنْ يُوقِعَ بَيْنَهُمْ الْعَدَاوَةَ حَتَّى تَقَعَ بَيْنَهُمْ الْفِتْنَةُ كَمَا هُوَ الْوَاقِعُ؛ فَإِنَّ النَّاسَ إذَا اشْتَغَلُوا بِالْجِهَادِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ جَمَعَ اللَّهُ قُلُوبَهُمْ وَأَلَّفَ بَيْنَهُمْ وَجَعَلَ بَأْسَهُمْ عَلَى عَدُوِّ اللَّهِ وَعَدُوِّهِمْ وَإِذَا لَمْ يَنْفِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَذَّبَهُمْ اللَّهُ بِأَنْ يُلْبِسَهُمْ شِيَعًا وَيُذِيقَ بَعْضَهُمْ بَأْسَ بَعْضٍ.(١٥/٤٤)

سوال:-اگر آئین میں بعض شقیں شرعی اور بعض غیر شرعی ہے تو کیا وہ پورا آئین غیر شرعی ہوگا ۔۔۔؟


سوال:-اگر آئین میں بعض شقیں شرعی اور بعض غیر شرعی ہے تو کیا وہ پورا آئین غیر شرعی ہوگا ۔۔۔؟

کاتب: محمد عباس خان الحنفي

جواب:-جو آئین اسلامی و غیر اسلامی قوانین پر مشتمل ہو وہ اسلامی نہیں ہو سکتا بلکہ وہ غیر اسلامی ہی سمجھا جائے گا۔

چنگیز خان کے بنائے ہوئے آئین “یاسق” کے بارے میں علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ اس آیت
{اَفَحُكْمَ الْجَاهِلِیَّةِ یَبْغُوْنَ)
کے تحت فرماتے ہے۔
(ینکر تعالی علی من خرج عن حکم الله تعالی، المحکم المشتمل علی کل خیر، الناھی عن کل شر، و عدل إلی ما سواہ من الآراء و أهواء و الإصطلاحات، التی وضعھا الرجال بلا مستند من شریعة الله تعالی، کما کان أھل الجاھلیة یحکمون به من الضلالات و الجہالات، مما یضعونھا بآرائھم و أهوائهم و کما یحکم به التاتار من السیاسیات الملکیة المأخوذة عن ملکھم قد اقتبسھا عن شرائع شتی، من الیہودیة و النصرانیة و الملة الإسلامیة، و فیھا کثیر من الأحکام أخذھا من مجرد نظرہ و ھواہ، فصارت فی بنیه شرعا متبعا، یقدمونہا علی الحکم بکتاب الله و سنة رسوله صلی الله علیہ و سلم۔
و من فعل ذلك فھو کافر یجب قتاله، حتی یرجع إلی حکم الله و رسوله فلا یحکم سواه فی قلیل و لا کثیر۔
تفسیر ابن کثیر ج:-3__ص:-131

چنگیز خان کی مذکورہ آئین (یاسق/یساق) اسلامی شریعت سمیت تورات، انجیل کے آسمانی قوانین پر مشتمل تھا، لیکن اس کے باوجود وہ اسلامی نہیں کہلایا، کیونکہ اس میں غیر اسلامی قوانین تھے،
اور دوسری وجہ یہ تھی کہ اس میں اسلامی احکام (دفعات) اس لئے شامل نہ تھے کہ وہ اسلامی قانون ہیں بلکہ وہ اس لئے کہ اس (چنگیزخان) کی رائے کے موافق تھے یاسق کا حصہ بنائے گئے تھے۔
بہر حال وہ قانون (یاسق / یساق) بہ اجماع امت کفری قانون تھا، اور اس کے مطابق فیصلہ کرنے کو علماء نے کفر سجھا تھا۔
لہذا پاکستانی آئین بھی اسلامی و غیر اسلامی دفعات پر مشتمل ہے تو یہ بھی غیر اسلامی سمجھا جائے گا۔
اور دوسرا یہ کہ اگر چہ (برائے نام) اسلامی دفعات پر یہ آئین مشتمل ہے مگر پھر بھی یہ آئین اسلامی نہیں، کیونکہ یہ دفعات آئین میں اس حیثیت سے شامل نہیں کہ یہ اللہ کا حکم ہے۔ بلکہ یہ اس حیثیت سے شامل ہے کہ اس کو دوتہائی اکثریت نے پاس کیا ہے۔
اور جب ایک شئ کی حیثیت الگ ہوجائے تو اس شيئ کا حکم بھی بدل جاتا ہے۔
چناچہ مفتی تقی عثمانی صاحب “حکیم الامت کے سیاسی افکار” نامی کتاب میں لکھتے ہیں۔
(جمہوریت، کا سب سے بڑا رکن اعظم یہ ہے کہ اس مں عوام کو حاکمِ اعلی تصور کیا جاتا ہے، اور عوام کا ھر فیصلہ جو کثرت رائے کی بنیاد پر ہوا ہو وہ واجب التعمیل اور ناقابل تنسیخ سمجھا جاتاہے کثرت رائے کے اس فیصلہ پر کوئی قدغن اور کوئی پابندی عائد نہیں کی جاسکتی، اگر دستور حکومت عوامی نمائندوں کی اختیار قانون سازی پر کوئی پابندی بھی عائد کردے۔ (مثلا کہ وہ کوئی قانون قرآن و سنت کے یا بنیادی حقوق کے خلاف نہیں بنائے گی) تو یہ پابندی اس لئے واجب التعمیل نہیں ہوتی کہ یہ عوام سے بالادست کسی اتھارٹی نے عائد کی ہے یا یہ اللہ تعالی کا حکم ہے جسے ہر حال میں ماننا ضروری ہے، بلکہ صرف اس لئے واجب التعمیل سمجھا جاتا ہے کہ یہ پابندی خود کثرت رائے نے عائد کی ہے۔ لہذا اگر کثرت رائے کسی وقت چاہے تو اسے منسوخ بھی کرسکتی ہے۔) (حکیم الامت کے سیاسی افکار /صفحہ 17)

اور آئین میں مذکور (برائے نام اسلامی) دفعات چند اور وجوہات کی بناء پر بھی اسلامی نہیں۔

1۔جب اللہ تعالی کا قانون ملکی قانون بننے کےلئے انہوں نے اس بات کا محتاج بنایا کہ اسے مقنّنہ سادہ اکثریت سے پاس کرے گی تو یہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ان کے یہاں اللہ تعالی کا قانون فی الحال واجب الاطاعت قانون نہیں۔یہ ارکان پارلیمنٹ کا ذاتی عقیدہ نہیں، بلکہ یہ جمہوری عقیدہ ہے جو انہوں نے اپنا رکھا ہے، اور یہی پاکستانی جمیوریت اور اساسی قانون کا عقیدہ ہے کہ جو دفعات اکثریت پاس کرےگی وہی ملکی قانون کا حصہ ہوگی۔
لہذا آئین میں مذکور (برائے نام اسلامی) دفعات بایں معنی اسلامی نہیں کہ ان کی قانونی حیثیت بوجہ ثبوت از قرآن و سنت نہیں۔
2۔دوسری بات یہ کہ آئین میں جو دفعات اس بنیاد پر شامل ہیں کہ یہ اکثریت کی طرف سے پاس کردہ ہیں تو کل اکثریت یہ کرسکتی ہے کہ ان کی قانونی حیثیت ختم کردے اور ان کی جگہ واضح کفری دفعات کو قانونی حیثیت دے کیونکہ جمہوری اصول کے تحت اکثریت آئین میں ترمیم کرسکتی ہے ۔

اور 2009 میں یہ حادثہ ہوچکا ہے، جب ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی کی ایک کمیٹی کے اجلاس میں دستور سے خدا کی حاکمیت کی شرط ختم کرنے کیلئے قرارداد پیش کی، قرارداد کی مخالفت پیپلز پارٹی نے کی، رائے شماری ہوئی تو خدا کی حاکمیت دو ووٹوں کی برتری سے برقرار رہی، ایک پاکستانی اخبار میں سرخی لگائی گئی کہ :
“خدا کی حاکمیت دو ووٹوں کی اکثریت سے بچ گئ”
بحوالہ(ماہنامہ الحق اکتوبر 2019)
نعوذ بالله ثم نعوذ بالله
یہ تحریر علامہ سرخسی رحمہ اللہ کے اس قول پر ختم کرتا ہوں۔
(الحق قدیم، و مراجعة الحق خیر من التمادی فی الباطل)
حق (باطل کے بنسبت) پرانا ہے اور حق کی طرف رجوع کرنا بہتر ہے باطل میں مزید گھسنے سے۔

ھذا ما عندی و الله أعلم باالصواب

طالب حق:الفقير إلى عفو ربّه الحقيقي
محمد عباس خان الحنفي

دعا پسندیدہ عبادت !!

دعا پسندیدہ عبادت !!

دعاء اللہ عزوجل کی پسندیدہ عبادت ہے، حالات کیسے بھی ہوں، اللہ ربّ العزت سے دعائیں، التجائیں کرتے رہا کیجئے!

نبیﷺ نے فرمایا:
“اللہ کے نزدیک دعاء سے زیادہ معزز و مکرم کوئی چیز (عبادت) نہیں ہے!”
(صحيح الجامع : 5392)

نبیﷺ نے فرمایا:
“جب تم میں سے کوئی دعاء کرے، تو زیادہ سے زیادہ مانگے؛ کیونکہ وہ اپنے پالنے والے سے مانگ رہا ہے!”
(صحيح الجامع : 591)

نبیﷺ نے فرمایا:
“جو اللہ سے نہیں مانگتا؛ اللہ اُس سے ناراض ہوتا ہے !”
(صحیح الجامع : 2418)

نبیﷺ نے فرمایا:
“جب تم میں سے کوئی شخص دعاء کرے، تو یہ نہ کہے:
اے اللہ! اگر تو چاہے تو مجھے بخش دے؛ بلکہ وہ پختگی اور اصرار سے سوال کرے، اور بڑی رغبت کا اظہار کرے، کیونکہ دینے کیلئے اللہ کیلئے کوئی چیز بڑی نہیں ہے !”
(صحيح مسلم : 2679)

کیا آپ منافق کے مشابہ تو نہیں ۔۔؟؟

کیا آپ منافق کے مشابہ تو نہیں ۔۔؟؟

حدیث مبارک ہے  ”جو شخص مر گیا اور اس نے نہ جہاد کیا اور نہ ہی کبھی اس کی نیت کی تو وہ نفاق کی قسموں میں سے ایک قسم پر مرا“

ملا علی قاری رح نے لکھا ہے جہاد کا ارادہ اس کے لیے تیاری کرنا ہے ,

کیا آپ نے جہاد میں حصہ لیا ہے ۔۔؟
اپنے مال کو اللہ کی راہ میں لگایا ہے ۔۔؟
اگر عملا شرکت نہیں کرسکتے تو کیا نیت کی ہے ..؟
کیا آپ نے تیاری کی ہے ..؟
کیا آپ کو تیرنا آتا ہے ..؟
کیا آپ نشانہ باز ہیں۔۔؟
کیا اپ نے بندوق وغیرہ چلانا سیکھا ہے ..؟

معاصر محاذوں پر جانے کے لیے آپ کو تیراکی ضرور آنا چاہیے , اگر آپ کو تیراکی نہیں آتی تو آپ نے سیکھنے کا کوئی ارادہ کیا ہے یا نہیں ..؟
اگر نہیں تو جہاد کے لیے تمہارا تیاری کب ہوگی ۔۔؟

کیا آپ نے اسلحہ کبھی چلایا ہے ..؟
کیا آپ نشانہ پر گولی چلانے میں ماہر ہیں ..؟ اگر نہیں تو جہاد کی تیاری کب کرو گے ..؟

اگر آپ نے ابھی تک جنگی فنون نہیں سیکھے تو تمہارا ارادہ کب ہے اسے سیکھنے کا ..؟
اگر ارادہ نہیں تو کیا نفاق میں مرنا آپ کو پسند ہے ..؟

اے محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے پیروکاروں تمہارا پیغمبر تو گھڑ سوار تھا , نشانہ باز تھا , جنگی فنون کا ماہر تھا ,
اپنے پیغمبر کے جنگی سنتوں کو کب زندہ کرو گے ..؟
سو شہیدوں والا اجر جنگی فنون اور جنگی میدانوں میں بھی ہے  کیا اسے تلاش نہیں کرو گے..؟
صحابہ کرام بہترین جنجگو تھے , ان ہی کے طرح بننے کا تو قرآنی حکم ہے , فنون حرب میں ان کی اتباع بھی ہدایت ہے  , عزت ہے , افتخار ہے , دنیا پر حکمرانی کا راز ہے ,

پس اٹھو اور اپنے لیے راہیں تلاش کرو ,
جہاد میں حصہ ڈالو , نفس سے نا سہی مال سے تو حصہ ڈال سکتے ہو , تیاری تو کرسکتے ہو , فنون حرب سیکھو , جنگی چالیں سیکھو , دشمن پر جھپٹنا سیکھو , واپس پلٹ کر وار کرنا سیکھو ,
المؤمن القوی خیر واحب الی اللہ من المومن الضعیف
قوی مومن اللہ کا محبوب ہوتا ہے , قوی مومن بہترین خیر والا ہوتا ہے , اسلام اور اہلیانِ اسلام کے لیے , معاشرہ کے لیے , اپنے اہل و عیال کے لیے , اللہ کا محبوب بندہ تو بن سکتے ہو قوی بن کر ,

یہی وقت ہے ؛
منافقوں والی زندگی سے نکل کر محمدی زندگی کی طرف سفر شروع کرلو  …

ہم نے تیراکی سیکھنے کا آغاز کرلیا ہے قوی مومن جو بننا ہے,
آپ بھی اپنے استطاعت کے مطابق غفلت کے زندگی کو خیر باد کہہ کر قوی مومن بننے کے اس مبارک سفر کو شروع کرلیں !

مفتی سید سحر اسامہ کی وال سے

اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی خبر

ا

اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی خبر :

’’اگر احمد یاسین کی شہادت نہ ہوتی تو ہم اسماعیل ہنیہ کی قوت، بہادری اور زبردست جد و جہد کا مشاہدہ نہ کر پاتے،اور اگر صلاح شحادہ کی شہادت نہ ہوتی تو ہم محمد الضیف کو نہ پہچان پاتے اور نہ ہی ان کے کارنامے دیکھ پاتے،اور اگر رنتیسی کی شہادت نہ ہوتی تو اسرائیل سنوار کی قوت و سطوت کا مزہ نہ چکھتا۔

دن پلٹتے رہتے ہیں اے اسرائیل ! دن پلٹتے رہتے ہیں ، اور آنے والے لوگ زیادہ طاقتور اور تمہارے لیے زیادہ خطرناک ہوں گے۔”

ان شآء اللہ تعالیٰ