دعا اور درود شریف !
“جو شخص اللَّه سے کوئی حاجت مانگنا چاہتا ہے، پس وہ دعاء نبیﷺ پر درود بھیج کے شروع کرے، پھر اللَّه سے اپنی حاجت طلب کرے، پھر نبیﷺ پر درود بھیج کر دعاء ختم کرے؛
بیشک اللَّه تعالیٰ دونوں دعاؤں کو قبول کرنے والا ہے، اور وہ اُن (دعاؤں) کے درمیان جو کچھ (مانگا) ہے، اُسے عطاء کرنے کیلئے بہت سخی ہے !”
أبو سليمان الدَّاراني رحمه الله
(تفسير القرطبی : 235/14)
“بیشک دعاء کے آغاز، درمیان اور آخر میں نبیﷺ پر درود پڑھنا؛ ایک بڑا ہی اہم سبب ہے، جِس کے ذریعے ساری دعاؤں کی قبولیت کی اُمید کی جا سکتی ہے !”
ابن تيمية رحمه الله
(اقتضاءالصراط المستقيم : 249/2)