کیا آپ منافق کے مشابہ تو نہیں ۔۔؟؟

کیا آپ منافق کے مشابہ تو نہیں ۔۔؟؟

حدیث مبارک ہے  ”جو شخص مر گیا اور اس نے نہ جہاد کیا اور نہ ہی کبھی اس کی نیت کی تو وہ نفاق کی قسموں میں سے ایک قسم پر مرا“

ملا علی قاری رح نے لکھا ہے جہاد کا ارادہ اس کے لیے تیاری کرنا ہے ,

کیا آپ نے جہاد میں حصہ لیا ہے ۔۔؟
اپنے مال کو اللہ کی راہ میں لگایا ہے ۔۔؟
اگر عملا شرکت نہیں کرسکتے تو کیا نیت کی ہے ..؟
کیا آپ نے تیاری کی ہے ..؟
کیا آپ کو تیرنا آتا ہے ..؟
کیا آپ نشانہ باز ہیں۔۔؟
کیا اپ نے بندوق وغیرہ چلانا سیکھا ہے ..؟

معاصر محاذوں پر جانے کے لیے آپ کو تیراکی ضرور آنا چاہیے , اگر آپ کو تیراکی نہیں آتی تو آپ نے سیکھنے کا کوئی ارادہ کیا ہے یا نہیں ..؟
اگر نہیں تو جہاد کے لیے تمہارا تیاری کب ہوگی ۔۔؟

کیا آپ نے اسلحہ کبھی چلایا ہے ..؟
کیا آپ نشانہ پر گولی چلانے میں ماہر ہیں ..؟ اگر نہیں تو جہاد کی تیاری کب کرو گے ..؟

اگر آپ نے ابھی تک جنگی فنون نہیں سیکھے تو تمہارا ارادہ کب ہے اسے سیکھنے کا ..؟
اگر ارادہ نہیں تو کیا نفاق میں مرنا آپ کو پسند ہے ..؟

اے محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے پیروکاروں تمہارا پیغمبر تو گھڑ سوار تھا , نشانہ باز تھا , جنگی فنون کا ماہر تھا ,
اپنے پیغمبر کے جنگی سنتوں کو کب زندہ کرو گے ..؟
سو شہیدوں والا اجر جنگی فنون اور جنگی میدانوں میں بھی ہے  کیا اسے تلاش نہیں کرو گے..؟
صحابہ کرام بہترین جنجگو تھے , ان ہی کے طرح بننے کا تو قرآنی حکم ہے , فنون حرب میں ان کی اتباع بھی ہدایت ہے  , عزت ہے , افتخار ہے , دنیا پر حکمرانی کا راز ہے ,

پس اٹھو اور اپنے لیے راہیں تلاش کرو ,
جہاد میں حصہ ڈالو , نفس سے نا سہی مال سے تو حصہ ڈال سکتے ہو , تیاری تو کرسکتے ہو , فنون حرب سیکھو , جنگی چالیں سیکھو , دشمن پر جھپٹنا سیکھو , واپس پلٹ کر وار کرنا سیکھو ,
المؤمن القوی خیر واحب الی اللہ من المومن الضعیف
قوی مومن اللہ کا محبوب ہوتا ہے , قوی مومن بہترین خیر والا ہوتا ہے , اسلام اور اہلیانِ اسلام کے لیے , معاشرہ کے لیے , اپنے اہل و عیال کے لیے , اللہ کا محبوب بندہ تو بن سکتے ہو قوی بن کر ,

یہی وقت ہے ؛
منافقوں والی زندگی سے نکل کر محمدی زندگی کی طرف سفر شروع کرلو  …

ہم نے تیراکی سیکھنے کا آغاز کرلیا ہے قوی مومن جو بننا ہے,
آپ بھی اپنے استطاعت کے مطابق غفلت کے زندگی کو خیر باد کہہ کر قوی مومن بننے کے اس مبارک سفر کو شروع کرلیں !

مفتی سید سحر اسامہ کی وال سے

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *