غازی جام شہادت نوش کر گئے ، آخری وقت تین کلموں کا ورد
علامہ عبد الرشید غازی نے آخری وقت پہلے تینوں کلموں کا ورد کیا اور کسی کو فرسٹ ایڈ کے لئے اپنے پاس آنے سے روک دیا۔ منگل کے روز غازی عبدالرشید اور ان کے تقریبا ایک درجن جانثاروں کے خلاف آپریشن کرنے والے ایک متحرک اور ذمہ دار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم نے پہلے عبدالرشید غازی کو دائیں ٹانگ پر فائر کر کے سرنڈر کرنے کو کہا جس کے جواب میں انہوں نے فائر کھول دیا جس کے بعد ہم نے جوابا دو میگزینوں کے ذریعے ان پر 36 گولیاں چلائیں جن میں سے اکثر انہیں سامنے کی طرف لگیں جس کے بعد ہم نے انہیں ایک مرتبہ پھر فرسٹ ایڈ کی پیشکش کی جو انہوں نے یہ کہہ کر ٹھکرا دی کہ میرا آخری وقت آگیا ہے میں کسی کی مدد نہیں لوں گا۔ غازی عبدالرشید نے جسم سے رستے ہوئے خون اور لڑکھڑاتے ہوئے پہلے تیسرا پھر دوسرا اور پھر پہلا کلمہ پڑھا اور ہماری طرف سے فرسٹ ایڈ کی پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے کہا کہ مجھے
ہاتھ مت لگانا میرا آخری وقت آگیا ہے۔