مسلمانوں پر مسلط ذلت و رسوائی کا سبب اور اس کا قطعی و یقینی حل !!
پورا ملک پہلے سے ہی فحاشی و عریانی کے لپیٹ میں ہے اور بے حیائی کے نت نئے طریقے اور اس کے عجیب و غریب نتائج سامنے آرہے ہیں جس کا تصور کرتے ہوئے بھی ایک بندہ مومن کانپ اٹھتا ہے لیکن اس بے حیائی و فحاشی کا روزانہ مشاہدہ کرنے کے باوجود بھی کوئی مسلمان کلمہ حق کہنے اور اس نظام بدی سے بغاوت کرنے پر آمادہ نہیں جس کا نتیجہ یہی نکلنا تھا کہ اب میوزک پروگرام اور فحاشی و عریانی کی محفلیں اللہ کے گھروں کے دروازوں پر منعقد ہونے لگی ؛ کیا اس سے بھی بڑی ذلت ، رسوائی اور پستی کا تصور ممکن ہے ۔۔۔ ؟
تمام مسلمان سنجیدگی سے ان حالات پر غور و فکر کریں ۔۔ ذلت و رسوائی کے حقیقی اسباب کا ادراک کرتے ہوئے اس کے تدارک کا وہی حل تلاش کریں جو وقت کے ضیاع کی بجائے حقیقی طور پر حل ہی ہو اور یہ تب ہی ممکن ہے کہ ہم سب قرآن و سنہ کی طرف رجوع کرنے والے بنیں اور اپنے تمام مسائل اور اس کا حل تلاش کرنے کے لئے شریعت مطہرہ ہی کو ” حرف آخر ” سمجھ کر اس راہ پر چلنے کا عزم مصمم کرلیں ۔۔۔ تو آئیے موجودہ دور میں مسلمانوں پر مسلط اس ذلت و رسوائی کا حقیقی سبب اور اس کا سو فیصد قطعی و یقینی حل تلاش کرتے ہیں ۔۔۔ 👇👇👇
- رسول اللّٰه ﷺ نے فرمایا کہ:
جب تم بیع عینہ (سُودی کاروبار) کرنے لگو گے؛ گایوں بیلوں کے دُم تھام لو گے؛ کھیتی باڑی (دنیاوی کاروبار اور فقط پیسے کمانے) میں مست و مگن رہنے لگو گے اور جہاد کو چھوڑ دو گے … تو اللّٰه تعالیٰ تم پر ایسی ذلت مسلط کر دے گا جس سے تم اس وقت تک نجات و چھٹکارا نہ پا سکو گے جب تک اپنے دین (جہاد اور شریعت) کی طرف لوٹ نہ آؤ گے جس کے تم پابند تھے۔
{ابوداؤد 3462 • مسند احمد 5871}