پہــرے داری میں جـاگنے والـی آنکهـیں جہــنم سے محفــوظ

پہــرے داری میں جـاگنے والـی آنکهـیں جہــنم سے محفــوظ

«حصہ دوم» جز «۱»
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
دو آنکهوں کو جہنم کی آگ نہیں چهوۓ گی، ایک وه آنکھ جو اللہ (تعالی) کے خوف سے روئی ہو، دوسری وه آنکھ جس نے اللہ(تعالی) کے راستے میں پہره دیتے ہوۓ رات گزاری ہو. <ترمذی>
حضرت ابوہریره رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
کہ تین آنکهوں کو [جہنم کی] آگ نہیں چهوۓ گی، وه آنکھ جو اللہ (تعالی) کے راستے میں نکلی ہو [یعنی شہید ہو جاۓ]. اور وه آنکھ جس نے اللہ (تعالی) کے راستے میں پہره دیا ہو اور وه آنکھ جو الله (تعالی) کے خوف سے روئی ہو. <المستدرک>
حضرت ابو ریحانہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوه میں تهے، ایک رات ہم ایک بلند جگہ پر رات گزارنے کیلۓ اترے، ہمیں سخت سردی کا سامنا ہوا، یہاں تک کہ میں نے دیکها کہ بعض لوگ زمین پر گڑهے کهود کر اون میں گهس گۓ اور انہوں نے اپنی ڈهالیں گڑهوں کے منہ پر ڈال دیں. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب لوگوں کی یہ حالت دیکهی تو ارشاد فرمایا:
آج رات ہماری پہرے داری کون کرےگا؟ ایسے شخص کو میں خصوصی دعا سے نوازوںگا…..انصار میں سے ایک شخص نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول: میں پہره دوں گا. آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اون سے فرمایا: قریب آؤ، وه قریب تشریف لے آۓ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچها: تم کون ہو؟ انہوں نے اپنا نام بتایا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بہت سی دعاؤں سے نوازا.
حضرت ابو ریحانہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ جب میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں کو سنا، تو میں نے عرض کیا: میں وه دوسرا آدمی ہوں جو پہره دیگا. آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریب آجاؤ، میں قریب حاضر ہوا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچها: تم کون ہو؟ میں نے عرض کیا: ابو ریحانہ. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجهے پہلے والے انصاری کی بنسبت کچھ کم دعائیں دیں. پهر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
جہنم کی آگ حرام کردی گئ ہے اس آنکھ پر جو اللہ(تعالی) کے خوف سے روئی ہو اور اس آنکھ پر جو اللہ(تعالی) کے راستے میں [پہره دیتے ہوۓ] جاگی ہو.
<مسند احمد و رجالہ ثقات، مصنف ابن ابی شیبہ، نسائی، الطبرانی، مستدرک>
بیہقی کی روایت میں یہ الفاظ زائد ہیں:” اور جہنم کی آگ حرام ہے اوس آنکھ پر جو اللہ(تعالی) کی حرام کرده چیزوں سے جهکی ہو یا وه آنکھ جو اللہ(تعالی) کے راستے میں شہید ہوئی ہو.”
<السنن الکبری>
حضرت ابو عمران انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تین آنکهوں کو جہنم کی آگ کبهی نہیں جلاۓ گی:- ایک وه آنکھ جو اللہ (تعالی) کے خوف سے روئی ہو. دوسری وه آنکھ جو اللہ (تعالی) کی کتاب پڑهتے ہوۓ جاگی ہو. تیسری وه آنکھ جو اللہ (تعالی) کے راستے میں پہره دیتے ہوۓ جاگی ہو.
<کتاب الجہاد لابن مبارک رحمہ اللہ>
حضرت ابو ہریره رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک رات [لشکراسلام کی] پہرے داری مجهے اون ہزار دنوں سے زیاده مجبوب ہے جن میں روزانہ روزه رکهوں اور ہر رات کو مسجد حرام یا مسجدنبوی میں قیام کروں. <کتاب الجامع> ابن ابی شیبہ رحمة اللہ عليہ نىے سند_ صحیح کے ساتھ حضرت مکحول رحمة اللہ عليہ سے روایت کی ہے کہ جس شخص نے پہره دیتے ہوۓ رات گزاری یہاں تک کہ صبح ہوگئ تو اس کے گناه جهڑ جاتے ہیں.
<مصنف ابن ابی شیبہ رحمہ اللہ>
<فضائل_جهاد ص ٣٠٠ تا ٣٠١ >
«بقایا آئندہ….. اِنْ شَـــاءَالله »

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *