
پـہــرے داری والـی رات ایک ہـزار دن کے روزوں اور رات کے قیـــام سے افضــــل
اس بارے میں پیچهے حضرت ابوہریره رضی اللہ عنہ کا فرمان نقل کیا جاچکا ہے.
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
الله (تعالی) کے راستے میں ایک رات[مجاہدین کی] پہرے داری،اون ہزار راتوں سے افضل ہے جن میں قیام کیا جاۓ اور دن کو روزے رکهے جائیں.<المستدرک>
ارطاۃ بن منذر رحمة اللہ عليہ فرماتے ہیں کہ [ایک بار] حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے ہمنشینوں سے پوچها: لوگوں میں سب سے زیاده اجر والا کون ہے؟ آپ کے ہمنشین روزے ، نماز کا تذکره کرنے لگے اور کہنے لگے کہ امیرالمؤمنین[سب سے زیاده اجر والے ہیں] اور ان کے بعد فلاں فلاں.
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں تمہیں بتاتا ہوں کہ لوگوں میں اجر کے اعتبار سے ان سب سے جن کا تم نے تذکره کیا ہے اور خود امیرالمؤمنین سے بڑھ کر کون شخص ہے. یہ ایک چهوٹا سا شخص ہے جو اپنے گهوڑے کی لگام پکڑ کر ملک_شام میں مسلمانوں کی پہرے داری کررہا ہے، وه نہیں جانتا کہ کوئی درنده اوسے پهاڑ کهاۓ گا یا کوئی زہریلا جانور اوسے ڈس لےگا، یا دشمن اوس پر چها جاۓ گا. یہ شخص امیرالمؤمنین سے اور اون تمام لوگوں سے جن کا تم نے تذکره کیا ہے، اجر میں بڑھ کر ہے.
<تاریخ مدینہ دمشق لابن عساکر>
﴿📚فضـــائلِ جہـــاد📚 صفحہ٣٠٤ ﴾